لکھنؤ،5؍اپریل (ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا )ملائم سنگھ یادو کی چھوٹی بہو اپرنا یادو کے بعد آج ایس پی لیڈر شیوپال سنگھ یادو اتر پردیش کے نومنتخب وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ سے ملاقات کی ہے ۔دونوں کی ملاقات وزیراعلی رہائش گاہ پر ہوئی۔حالانکہ دونوں کے درمیان کیا بات چیت ہوئی ،یہ صاف نہیں ہو پایاہے ، کیونکہ یوگی سے ملاقات کے بعد شیو پال یادو میڈیا سے بچتے ہوئے سیدھے اپنی رہائش گاہ کی طرف روانہ ہو گئے۔
وہیں شیو پال یادو اور یوگی کی ملاقات کے بعد سیاسی قیاس آرائیوں کا بازار بھی گرم ہو گیا ہیں۔سیاسی تجزیہ نگار اس ملاقات کے کئی مطلب نکال رہے ہیں۔ایسا اس وجہ سے ہے ،کیونکہ اسمبلی انتخابات سے پہلے ایس پی کے اندر اکھلیش اور چچا شیو پال کے درمیان تنازعہ کھل کر سامنے آیاتھا ، دونوں کے رشتے اب بھی پہلے جیسے نہیں ہوپائے ہیں۔شیو پال یادو نے منگل کو اسمبلی صدر سے بھی ملاقات کی تھی۔اس کے بعد آج ان کی ملاقات وزیراعلی یوگی سے ہوئی۔دونوں کے درمیان ملاقات کو ویسے تو رسمی ملاقات بتائی جا رہی ہے، لیکن ایسا بھی مانا جا رہا ہے کہ شیو پال یادو یوگی کے ساتھ مل کر اکھلیش یادو پر دباؤ بنانا چاہتے ہیں، تاکہ پارٹی میں صرف اکھلیش کا ہی راج نہ ہو جائے۔بتایا جا رہا ہے کہ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کو لے کر بھی شیو پال ناراض چل رہے ہیں۔
اکھلیش یادو نے رام گوند چودھری کو اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر بنادیا ہے، جبکہ شیو پال یادو اور ملائم سنگھ یادو اعظم خان کو اپوزیشن لیڈر بنانا چاہتے تھے، لیکن اکھلیش نے ان کی ایک نہ سنی اور رام گوند کو آگے بڑھا دیا۔واضح رہے کہ اپرنا یادو اور یوگی آدتیہ ناتھ کے درمیان گزشتہ دنوں ملاقات ہوئی تھی۔اپرنا اپنے شوہر پرتیک یادو کے ساتھ وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ سے ملاقات کرنے وی وی آئی پی گیسٹ ہاؤس پہنچی تھیں،اس دوران انہوں نے وزیر اعلی یوگی کو پھولوں کا گلدستہ بھی پیش کیا تھا۔حالانکہ وزیر اعلی کے ساتھ اس ملاقات کو انہوں نے ایک رسمی ملاقات بتایا تھا۔سماج وادی پارٹی لیڈر شیوپال سنگھ یادو نے آج کہا کہ وہ سماجوادیوں کو ایک پلیٹ فارم پر لانے کے لیے جلد ہی مہم چھیڑیں گے ۔
ایس پی سربراہ اکھلیش یادو سے چھتیس کاآنکڑا رکھنے والے شیو پال نے اتر پردیش اسمبلی انتخابات کے بعد نئی پارٹی بنانے کی دھمکی دی تھی۔شیو پال نے سینئر سماجوادی لیڈر سید صغیر احمد کے اعزاز میں منعقد پروگرام میں کہاکہ ہم سماج واد کی وراثت کو کمزور نہیں ہونے دیں گے اور سماج وادیوں کو متحد کرکے ایک پلیٹ فارم پر لانے کے لیے جلدہی مہم شروع کریں گے۔انہوں نے کہاکہ سماجی انصاف کے لیے جنگ پوری طاقت سے لڑی جائے گی۔رام کے نام پر نفرت کی نہیں بلکہ سماجی انصاف کی سیاست ہونی چاہیے ۔اکھلیش کی طرف سے چچا شیو پال اور والد ملائم سنگھ یادو کو نظر انداز کئے جانے کے معاملہ میں اب مفاہمت کی امید بہت کم نظر آرہی ہے۔ملائم بھی حال ہی میں ایک عوامی پروگرام میں کہہ چکے ہیں کہ اکھلیش نے ان کی اور ان کے بھائی شیو پال کی توہین کی ہے۔